معیشت کا پہیہ رک جانے کی وجہ ہمارے محصولات میں 800 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔ مشکل حالات میں انتہائی مناسب، حوصلہ افزا، اور پرامید بجٹ پیش کیا گیا ہے۔ہفتہ کو وفاقی بجٹ 2020-21 کے حوالے سے ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ 2020-21ء کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے،کاش اپوزیشن کا رویہ سنجیدہ ہوتا۔ ہمارا جی ڈی پی آمدن میں جو خسارا ہوا ہے وہ 3000 ارب کا ہے۔ 2020-21ء کا بجٹ غیرمعمولی حالات میں پیش کیا گیا ہے جب کورونا وبا نے ساری دنیا کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کا پہیہ رک جانے کی وجہ ہمارے محصولات میں 800 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔جولائی سے مارچ تک ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا جبکہ مارچ سے جون تک کورونا کی وجہ سے ان میں تیزی کے ساتھ کمی آئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہ ماضی کی حکومتوں کے لیے ہوئے قرضہ جات پر سود کی ادائیگی میں ہمارے بجٹ کا بہت بڑا حصہ صرف ہوتا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے یہ قرضے نہیں لیے۔ یہ ماضی کی حکومتوں نے لیے ہیں لیکن ہمیں ان قرضوں کو واپس کرنا ہے
Post a Comment