(نوائے صداقت) درہ قراقرم سے صرف بارہ کلومیٹر کی دوری پر بھارتی فوج کی دولت بیگ ملٹری بیس اور ائیراسٹرپ بھی موجود ہے، درہ قراقرم چین پاکستان اور بھارت کی سرحدوں کا سنگم ہونے کے ساتھ متنازع علاقہ بھی جانا جاتا ہے۔
سیاچن کو ملٹری سپلائی کی وجہ سے بھی اس علاقے کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے، درہ قراقرم سے تین سو کلومیٹر کے فاصلے پر شاہراہ قراقرم ہے جو سی پیک کے روٹ اور پاکستان کے انتہائی اہم ہائی ویز تک جاتا ہے۔
پیر اور منگل کی شب وادی گلوان میں بھارتی فوج سے جھڑپ کے بعد چینی فوج کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ چین وادی گلوان پر اپنی خودمختاری کو بھر پور طریقے سے قائم رکھے گا
اور انڈیا کی کسی دھمکی یا دباؤ کو ہرگز خاطر میں نہیں لائیگا
Post a Comment