Saturday, May 16, 2020

ہر موت کورونا سے جوڑنے کی شکایات،لواحقین سراپا احتجاج


 راولپنڈی اور گردو نواح میں گزشتہ چند روز کے دوران ہونے والی متعدد اموات کو فوری طور پر بغیر تصدیق کورونا سے جوڑ کر بغیر غسل دفنانے پر لواحقین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھوتوں کی طرح دفنائے جانے کے بعد ان کے پیاروں کی کورونا رپورٹ منفی آئی ہیں۔ متاثرین نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اس نرالی منطق کا نوٹس لیا جائے کہ کیا اب ہر مریض کورونا کا مریض تصور ہوگا اور مرنے والا پاک صاف ہوئے اور بغیر نہلائے دھلائے بنا کفن اچھوت سمجھ کر دفنایا جائے گا۔ گرجا روڈ ڈھوک سیداں کے رہائشی عبداللہ نے تمام ثبوت دکھاتے ہوئے بتایا کہ ان کے تایا محمد شریف کو آٹھ مئی کی رات قبض کی وجہ سے سی ایم ایچ راولپنڈی لے کر گئے جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی تشخیص کے بعد بتایا کہ مریض کی بڑی آنت بند ہے فوری طور پر سرجری کرنا ہوگی انہی کی ہدایت پر ہم لوگ رات تین بجے اپنے مریض کو بینظیرہسپتال کے ایمرجنسی روم میں لے آئے اور ڈیوٹی ڈاکٹروں کو تفصیل بتاتے ہوئے سی ایم ایچ کی رپورٹس دکھائیں لیکن ڈاکٹروں نے ہماری بات سنی ان سنی کرتے ہوئے مریض کو کورونا وارڈ منتقل کر کے ہمیں گھر بھجوا دیا اور شام چھ بجے فون پر اطلاع ملی کہ آپ کا مریض فوت ہو چکا ہے رات دس بجے چار غیر مسلم لوگ میت لیکر آئے اور اسی حالت میں دفنا گئے۔ گیارہ مئی کو ملنے والی رپورٹ کے مطابق مریض کورونا کا مرض نہیں تھا۔ کچھ ایسی ہی کہانی کلر سیداں، کلیام اور بارہ کہو کے رہائشیوں نے بھی سنائیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ کیا اب دیگر بیماریوں کا شکار مریض نعشوں کی بیحرمتی سے بچنے کیلئے ہسپتال آکر علاج کروانے کی بجائے گھروں پر رہ کر ہی مرنے کو ترجیح دیں

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only