ایک شخص نے اپنی کار میں 50 عدد ایک کلو آٹا کے شاپر تیار کر کے وہاں آکر بریک لگائی جہاں ضرورت مند افراد راشن
تقسیم کرنے والوں کی تلاش میں کھڑے تھے ۔۔
آواز دی کہ راشن لے لو ، ساتھ ہی ایک ہجوم پلٹا گاڑی کی جانب، اس شخص نے کہا میرے پاس صرف ایک کلو آٹا کے شاپر ہیں ایک شخص کو ایک شاپر دے سکتا ہوں ، یہ سن کر لوگ پیچھے ہٹ گئے کہ اس ایک کلو سے کیا ہوگا، چند لوگ رکے اور بولے صاحب گھر میں فاقے ہیں ایک کلو آٹا بھی بہت ہے ہمیں یہی دے دیں ، اس شخص نے ان چند لوگوں کو وہ شاپر تقسیم کر دیئے۔
ایک بیوہ تھک کر وہ شاپر لیے گھر آئی کے بچوں کو روٹی ہی بنا دوں، آٹے کا شاپر برتن میں خالی کیا ، اب آٹا گوندنے کیلئے اس عورت نے ہاتھ آٹے میں ڈالا دوسرےہاتھ میں پانی لیا کہ اچانک پانی کا برتن ہاتھ سے گر گیا اور خوشی سے اس عورت کے آنسو نکلنے لگے کیا دیکھتی ہے آٹے میں سے پانچ ہزار کے پانچ نوٹ نکلے ۔
اس بیوہ عورت نے دوپٹے کا پلو دراز کیا رب کے حضور دعاؤں کا انبار اس نیک شخص کے حق میں بھیج دیا🤲🏻۔
وہ ایک کلو کا شاپر اصل میں مستحق لوگوں کو ڈھونڈنے کا طریقہ تھا☝🏻 ۔
خدا ایسے لوگوں کی توفیقیات میں اضافہ عطاء فرمائے۔“
آمین یارب العالمین💐
Post a Comment