پشاور ۔
ایڈیشنل سیشن جج شوکت علی کی عدالت میں توہین رسالت کیس کی سماعت کے دوران توہین رسالت کے ملزم کو جج کے سامنے گولی مار دی گئی ۔گولی مارنے والے شخص خالد خان کو عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔۔خالد خان نے پولیس اہلکار سے پستول چھین کر فائر کیا تھا
اس واقع کے بعد دنیا بھر سے مسلمان ایک دوسرے کو مبارکباد کے پیغامات بھیج رہے ہیں کہ خالد خان نے یہ کام کرکے ہمارے دل جیت لیے ہیں خالد خان کے حق میں لکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ جب عدالتیں توہین رسالت کے مجرموں کو چھوڑ دیتی ہیں تو پھر کوئی نہ کوئی بندہ قانون ہاتھ میں لے کر توہین رسالت کے مجرم کا فیصلہ کر دیتا ہے جبکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے
Post a Comment