Tuesday, June 2, 2020

ینگ رائٹرز کی عید ملن پارٹی میں ابوبکر محمد بلال حسنین نورانی صاحب نے کیا دیکھا،کیا سنا

کچھ دن پہلے ہمارے بہت ہی پیارے دوست علامہ نصیر احمد نورانی اور آپ کے رفقإ کی کاوش سے ایک خوبصورت بزم بنام عید ملن پارٹی کا انعقاد ہوا جس میں ایسے افراد کو مدعو کیا گیا جو کسی نہ کسی پلیٹ فارم پر لکھنے سے تعلق رکھتے ہیں بڑے بڑے عالی اذہان تشریف فرما تھے جن کی مصلحانہ باتوں اور مفید تجربات سے مختصر وقت میں مجھ جیسے ناکارہ کو بہت کچھ سیکھنے کو ملا ان حضرات گرامی کے سامنے میری معروضات کی حیثیت سورج کے سامنے چراغ سے زیادہ نہ تھی لیکن ان حضرات کے مشفقانہ لب و لہجے نے مجھے بھی کچھ کہنے کی ہمت دے دی وہ گزارشات آپ کے سامنے بھی رکھنا چاہتا ہوں 1)سب سے اول اقدام جو ضروری ہے وہ یہ کہ ہمیں محررین کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا اور اسکے لیے ہمیں اپنے اردگرد اپنے طلبإ ، پڑھے لکھے متعلقین پر محنت کرنا ہوگی میں بہت سارے ایسے افراد کو جانتا ہوں کہ جو وسیع مطالعہ رکھنے کے ساتھ ساتھ علوم و فنون پر مضبوط گرفت بھی رکھتے ہیں لیکن مافی الضمیر کو لفظوں کا جامہ پہنانے سے قاصر ہوتے ہیں اسکی ایک بہت بڑی وجہ لکھنے کی عادت کا نہ ہونا ہے ہمارے مدارس کے طلبإ سات سالہ درس نظامی ، اسکے بعد دورہ حدیث اور پھر بعض تخصص کی ڈگری بھی حاصل کرتے ہیں لیکن اس دورانیہ میں لکھنے کی پریکٹس نہ ہونے کی وجہ سے انکے لیے دو سطر لکھنا بھی مشکل ہوتا ہے اول اقدام سے متعلق ہی تین باتیں ہیں جن کو جاننا ضروری ہے 1)اپنے مافی الضمیر کو کسی اور جگہ سے کاپی کرنے کی بجاٸے اپنے الفاظ کا جامہ پہناٸیں اور ان الفاظ میں وقعت پیدا کرنے کی کوشش کریں 2)اپنی بات میں اختصار لاٸیں موضوع کو زیادہ طول نہ دیں 3)مخالف کے لیے فحش الفاظ استعمال کرنے کی بجاٸے طنز و مزاح کا سہارا لیں 2)اپنی تحریرات میں موجودہ قومی و ملی مساٸل (کرنٹ ایشوز) کو ترجیح دیں ان مساٸل کا حل قرآن و سنت سے بیان کریں ہماری عوام کا مذہبی طبقہ سے دور ہونے کیوجہ عوامی مساٸل کو بیان نہ کرنا ہے ہماری جمعہ کی تقریر میں عین خطبہ کے وقت زیادہ لوگ آتے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ عوام کو علم ہے کہ مولوی صاحب کے پاس گیارھویں شریف ،ایصال ثواب ، مزارات پر حاضری دینے اور فضاٸل بیان کرنے کے علاوہ کوٸی موضوع نہیں 3)مشترکات کو زیادہ سے زیادہ بیان کیجیے موجودہ وقت میں ملحدین اور لبرل لوگ مسلمانوں کے مسلکی انتشار اور جماعتی جھگڑوں سے بہت فاٸدہ اٹھا رہے ہیں اور ہم آج بھی ہاتھ ناف کے اوپر باندھنا ہے یا نیچے ان موضوعات پر مناظرے کر رہے ہیں اہلسنت کے افراد ہی اگر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جاٸیں تو ہم اپنی سمت خود متعین کر سکتے ہیں لیکن افسوس کہ ہم لوگ ملی و قومی و مسلکی مساٸل کو نظر انداز کرتے ہوٸے جماعتی اور آستانوی جھگڑوں میں اپنا وقت ضاٸع کر رہے ہیں اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین ابوبکر محمد بلال حسنین نورانی

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only