جب پٹرول1روپے بڑھتا ہے تو ہر طرف مہنگائی ہوتی ہے
اب تین مہینے میں پٹرول 42 روپےاور ڈیزل 54 روپےکم ہوا
لیکن گھی،چاول،گوشت دودھ وغیرہ ریٹ وہی ہیں
اصل مجرم کون؟
حکومت یا تاجر؟
سب کچھ خان نے کرنا ہے تو یہ کمشنر، ڈپٹی کمشنر کس مرض کی دوا ہیں ؟
انکا کام نہیں ہے اب کہ عام آدمی تک ریلییف پہنچائیں؟
یا پرائس لسٹیں بھی وزیر اعظم آکر لگائیں؟
کیا پرائس لسٹ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی قیمتیں کروانا کمشنر، ڈپٹی کمشنر کا کام نہیں ہے..
وزیر اعلی صاحبان ان پر ڈنڈا استعمال کریں
کمشنرز ، ڈپٹی کمشنر آپکے انڈر آتے ہیں، کرایوں میں بھی کمی کروائیں۔۔۔۔ سب جوں کا توں ہے..
Post a Comment