Monday, May 18, 2020

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے مجھے کرونا وائرس کی میڈیسن میں زہر ملانے کے بدلے 20 ملین ڈالر کی رشوت کی پیشکش کی ۔

یہ اہم انکشاف مشرقی افریقی ملک مداگاسکر کے صدر ریجولینا  نے اخبار کو دیے  انٹرویو کے دوران کیا

انہوں نے کہا کہ کہا کرونا وائرس ایک عام بیماری سے زیادہ کچھ نہیں ۔ہمارے ملک نے مقامی سطح پر  ہربل دوائی تیار کی جس سے مریض دس دن میں مکمل ٹھیک ہوگئے ۔جب ہم نے تمام رپورٹس اور دوائی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو بیجھی تو انہوں نے کہا کہ آپ بیس ملین ڈالر لو اور اس دوائی میں زہر ملاؤ تاکہ لوگ اسکا استمال ترک کر دیں ۔

مداگاسکر کے صدر کا مذید کہنا تھا کہ ہماری دوائی اس لئے مسترد کی گئی کیونکہ یہ افریقہ کے ایک ملک نے بنائی اگر اسے کوئی یورپ کا ملک بناتا تو اس دوائی کو قبول کیا جاتا ۔کیونکہ یہ بر اعظم افریقہ سے ایسا فارمولا آیا ہے اس لئے اسے مسترد کر دیا گیا

"آج سے ہم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ممبر نہیں ریے"

مداگاسکر نے مزید کہا کہ ہمیں پوری دنیا کے سامنے کوئی کرونا کا  مریض دیں ہم اپنی دوائی سے سو فیصد نتائج دیں گے
مداگاسکر نے دوائی کا نام "کووڈ آرگینکس" رکھا یے

اینڈری ریجولینا کا مذید کہنا تھا کہ یہ دوائی "آرٹیمسیا" نامی پودے سے تیار کی گئی ہے جو 1970 کی دہائی میں چائنا سے ملیریا کے علاج کے لیے درآمد کیا گیا تھا ۔اس کے سو فیصد نتائج ہیں ۔

مگر یہ چونکہ ہم غریب ملک ہیں۔اگر یہ دوائی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن قبول کرے تو ہم اسے مفت انسانیت بچانے کے لیے دیں گے مگر لگاتا ہے سب اس بیماری سے پیسہ بنانے میں لگے ہیں

  بڑے ملک اور بزنس مین اس دوائی سے پیسہ بنانا چاہتے ہیں۔ اس لیے ہماری بات نہیں سنی جاری
مداگاسکر میں اس دوائی کے بہترین نتائج کے بعد دوسرے افریقی ممالک بھی تیزی سے اس دوائی کو درآمد کر ریے ہیں

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only