Wednesday, March 13, 2024

پیر محمد افضل قادری صاحب اللہ کے حضور پیش ہو گئے

تحریر حافظ محمد زبیر پیشوائے اہلسنت امیر عالمی تنظیم اہلسنت حضرت علامہ مولانا پیر محمد افضل قادری صاحب مراڑیاں شریف گجرات والے وصال فرما گئے ہیں وہ عارضہ قلب میں مبتلا تھے پیر صاحب ایک بارعب، بہادر اور نڈر رہنما تھے،آپ اہلسنت و جماعت کا فخر تھے، علاقائی سیاستدان اور ضلعی انتظامیہ آپ سے ہمیشہ رابطے میں رہتے اور مراڑیاں شریف گاہ بگاہ حاضری دیتے،انتخابات کے موقع پر شائد ہی کوئی سیاستدان ہو جو آپ کے پاس حاضری نہ لگاتا ہو خاص طور پر گجرات میں اگر کوئی بے گناہ عالم دین کبھی کسی معاملے میں گرفتار ہوتا تو پیر صاحب ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کر کے اس کی رہائی کے لیے کوشش کرتے آپ کے پاس شہرت،عزت،پیسہ،افرادی قوت کسی چیز کی کمی نہیں تھی آپ نے تمام تر وسائل کو ساری زندگی اسلام اور پاکستان کی سربلندی کے لئے استعمال کیا اللہ ربّ العزّت پیر صاحب کی دینی خدمات کے عوض آپ کے درجات بلند فرمائے آپ کی مشہور تنصیفات میں علم و تحقیق کا خزانہ ترجمہ افضلیہ و تفسیرات افضلیہ،خطبات و مقالات افضلیہ،چالیس حدیثوں کا خوبصورت گلدستہ اربعین افضلیہ وغیرہ شامل ہیں اکثر لوگ لاعلمی کی وجہ سے پیر محمد افضل قادری صاحب پر کسی زمانے میں انتخابات میں چوہدری شجاعت کے حق میں بیٹھ جانے کے عوض پراڈو گاڑی لینے کا الزام لگاتے ہیں پیر صاحب سختی سے اس بات کی ترتید کرتے تھے آپ نے اس حوالے سے کہا کہ میرے بڑے بھائی مفتی محمد اشرف القادری صاحب کو شجاعت حسین نے پیشکش کی تھی کہ کوئی خرچہ پانی چاہیے تو بتائیں تو مفتی صاحب نے کہا کہ الحمدللہ اللہ ربّ العزّت کا دیا ہوا بہت کچھ ہے ہمیں آپ سے کسی چیز کی حاجت نہیں پیر محمد افضل قادری صاحب نے یہاں تک کہا کہ اگر چوہدری شجاعت اپنے منہ سے یہ کہہ دیں کہ میں نے ان سے گاڑی لی ہے تو میں اپنی خریدی ہوئی ذاتی گاڑی انہیں پیش کر دوں گا۔ پیر محمد افضل قادری صاحب کے والد محترم پیر محمد اسلم قادری صاحب کے پاس ایک بار سروس مل گجرات کا مالک اور سابق وفاقی وزیر چوہدری احمد سعید آیا اور کہا کہ اگر آپ قبول فرمائیں تو میں آپ کے جامعہ کا سارا خرچہ برداشت کرتا ہوں مگر پیر محمد اسلم قادری صاحب نے فرمایا کہ ہم حضور غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ کے در کے سوالی ہیں ہمیں آپ سے کچھ نہیں چاہیے۔ پیر محمد افضل قادری صاحب واضح طور پر کہا کرتے تھے کہ میں نے اپنی ذات یا مدرسے کے لئے کبھی گجرات کے سیاستدانوں یا ملکی سطح کے کسی سیاستدان سے کوئی پیسہ نہیں لیا بینظیر کے دور حکومت میں تحریک تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دوران بینظیر نے آپ کو پیغام بھجوایا کہ آپ قانون تحفظ ناموس رسالت پر بولنا چھوڑ دیں میں آپ کو چالیس سے پچاس کینال تک کا پلاٹ دیتی ہوں آپ وہاں اسپتال بنائیں مدرسہ بنائیں مگر پیر محمد افضل قادری صاحب نے اس پیشکش کو بھی سختی سے ٹھکرا دیا پرویز مشرف کے دور حکومت میں بھی اس کے آمرانہ اقدامات کے خلاف آپ کو چپ کروانے کی خاطر چار مختلف سرکاری عہدوں کی بھی پیشکش کی گئی مگر آپ نے ہمیشہ اپنے نیک مشن کو دنیاوی عہدوں سے مقدم رکھتے ہوئے کسی بھی قسم کے فوائد لینے سے انکار کیا جب سعودی عرب کی حکومت نے حضرت سیدہ آمنہ رضی اللہ تعالی عنہا کے مزار مبارک کو شہید کیا تو پیر محمد افضل قادری صاحب نے اس گستاخانہ اقدام کے خلاف عالمی سطح پر بھی اور پاکستان میں بھی سعودی عرب کے خلاف تحریک کا آغاز کیا تو اس دوران ایک دن پیر محمد افضل قادری صاحب صوفی محمد عارف کے گھر گجر خان میں موجود تھے تو ایرانی سفیر نے اپنی حمایت اور مدد کا یقین دلانے کے لیے پیر صاحب سے ملنا چاہا مگر آپ نے ایرانی سفیر سے ملنے سے انکار کر دیا ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ پیر محمد افضل قادری صاحب ہم سے جتنا مرضی پیسہ لے لیں مگر سعودی عرب کی حکومت کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھیں تو پیر صاحب نے کہا کہ ہم ایران کی خوشنودی کے لیے نہیں بلکہ اللہ عزوجل اور اس کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کی خاطر اور اپنے جذبہ ایمانی کے اظہار کے لیے سعودی عرب کے غلط اقدام کی خاطر میدان عمل میں نکلے ہوئے ہیں ہمارا یہ المیہ ہے کہ ہم پاکستان کے لوگ کسی بھی عظیم انسان کی حیات میں اس کی قدر کرنے کی بجائے اس کے دنیا سے چلے جانے کے بعد اس کی تعریفوں کے پل باندھتے ہیں ہمیں اپنے محسنوں کی ان کی زندگی میں قدر کرنی چاہیے

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only