Friday, September 4, 2020

لیفٹیننٹ ناصر خالد شہید 03 ستمبر 2020 کو معمول کی گشت کے دوران شمالی وزیرستان میں آئی ای ڈی دھماکے کی وجہ سے دو فوجیوں سمیت شہادت قبول کرلی.

 لیفٹیننٹ ناصر خالد شہید کا تعلق ڈسٹرکٹ مظفرآباد ، آزاد جموں و کشمیر سے تھا.


کیپٹن ناصر خالد شہید تین بھائی اور ایک بہن یہ بہن اور بھائیوں میں بڑے تھے والد محترم کے شفقت سایہ سے بچپن ہی میں محروم رہے لیکن والدہ نے ہمت نہ ہارتے ہوئے بچوں کی صحیح پرورش اورتربیت کی اس بہترین تربیت کے نتیجے میں پاکستان آرمی نے ناصر خالد کو ملک و قوم کے خدمت کیلئے پاکستان آرمی میں موقع فراہم کیا اس خوبصورت نوجوان کے بارے میں دوستوں کا خیال یہ تھا کہ یہ اپنے محکمہ میں آگے جاکر بڑی ترقی کریگا اور بہت سارے سٹاراسکو  لگیں گے لیکن اللہ کریم کو کچھ اور منظور تھا انشاءاللہ اللہ کریم  اس کے سر پہ قیامت کے دن شہادت کا وہ تاج رکھے گا جسکی ایک موتی کی قیمت پوری دنیا سے زیادہ ہوگی 

ناصر کے والد جو ایک ایماندار پولیس آفیسر تھے انہیں بھی لائن آف ڈیوٹی پر شہادت نصیب ہوئی


اپنے والد کے نقش قدم پر چلنے اور اس مادر وطن کی خدمت کے لئے ، انہوں نے سیکینڈ لیفٹیننٹ 137 LC کے طور پر پاک فوج میں شمولیت اختیار کی.


اپنی عمدہ طور پر بہترین کارکردگی کی وجہ سے ناصر کو  پاکستان کی نمائندگی کرنے اور آسٹریلیا کے رائل ملٹری کالج میں اپنی تربیت حاصل کرنے کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔


 ناصر کا چھوٹا بھائی پاکستان ملٹری اکیڈمی میں زیر تربیت ہے اور جلد ہی اس سال اکتوبر میں پاس آوٹ ہو جائے گا۔ اور اسی خاکی وردی کو زیب تن کرے گا جس خاکی رنگ کو پہننے،محسوس کرنے کی خواہش ہر پاکستانی رکھتا ہے اور یہ وہی خاکی وردی ہے جو پاکستان کی حفاظت کے لیے ہر طرح کی قربانی سے دریغ نہیں کرتی...


اللّہ پاک لیفٹیننٹ ناصر شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور انکے اہلخانہ کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین ثمہ آمین

اللّہ پاک ہمارے محافظین کی حفاظت فرمائے آمین

اسلام زندہ باد

پاکستان زندہ باد



Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only