بہت سارے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی سگریٹ کے ہر پیکٹ پر واضح طور پر یہ لکھا ہوتا ہے کہ خبردار!سگریٹ نوشی صحت کے لیے مضر ہے لیکن اس کے باوجود سگریٹ نوشی کے روجحان میں رو ز بروز اضافہ ہو رہا ہے کچھ لوگ تو وہ ہیں جو شوق شوق میں ہی دوستوں کی محفل میں پہلی دفعہ سگریٹ کا کش لگاتے ہیں اور پھر اس بیماری کے عادی بن جاتے ہیں دوسری قسم کے لوگ وہ ہیں جو یہ عادت اپنے گھر سے اور اپنی فیملی سے سیکھ کر جوان ہو تے ہیں یعنی موروثی طور پر سگریٹ نوشی کے عادی ہوتے ہیں معاشرے میں ایک تیسرامظلوم طبقہ بھی ہے جو نہ تو شوقیہ سگریٹ پیتا ہے اورنہ ہی سگریٹ پینے کا عادی ہوتا ہے بلکہ دوسروں کے سگریٹ پینے اور ان کی طرف سے ماحول میں دھواں چھوڑنے کی وجہ سے یہ لوگ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ہمارے ملک میں ہر آدمی کو ہر جگہ بیٹھ کر سگریٹ پینے کی عادت بھی ہے اور اجازت بھی ہے۔
دنیا بھر میں ہر سال کینسر سے بھی زیادہ یعنی ستر لاکھ افراد صرف سگریٹ نوشی کے باعث مر جاتے ہیں یہ تعداد 2030تک اسی لاکھ تک بھی پہنچ سکتی ہے جو دیکھا جائے تو کورونا کی عالمی وباء سے بھی کہیں زیادہ ہے جس نے آج پوری دنیا میں خوف پیدا کر رکھا ہے جبکہ دنیا میں سگریٹ نوشی کی وجہ سے پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا افراد کی تعدادبھی کروڑوں میں ہے اگر ہم چاہیں تو سگریٹ نوشی کو آسانی سے چھوڑ بھی سکتے ہیں اس کے لیے صرف ایک ہی چیز کی ضرورت ہے جو بازار سے خریدنی بھی نہیں پڑتی بلکہ آپ کے پاس مفت میں پہلے سے ہی قدرت کی طرف سے موجود ہے آ پ نے صرف اس چیز کو استعمال کر نا ہے اور یہ ہے آپ کا پکا ارادہ اور خودداری‘جس کو استعمال کر کے آپ آسانی سے تمباکو نوشی یا سگریٹ نوشی چھوڑ سکتے ہیں جس کے بعدآپ کے جسم میں اتنی توانائی اور طاقت آجا تی ہے کہ آپ خود بھی حیران رہ جاتے ہیں۔
آپ جونہی سگر یٹ نوشی چھوڑتے ہیں تو آپ کو تھوڑی سے بے چینی اور سستی ضرور محسوس ہو تی ہے موڈ بھی کچھ خراب ساہوتا ہے لیکن اس کے بد لے میں آپ کی نبض ٹھیک ہو نے لگ جاتی ہے آپ کے جسم کا درجہ حرارت نارمل ہو نے لگتا ہے دو تین دن بعد آپ کے خون میں نیکوٹین اور کاربن مونو آکسائیڈ کی مقدار آدھی سے بھی کم رہ جاتی ہے جس کے باعث آکسیجن کی مقدار خون میں بڑھ جاتی ہے جس سے انسان کے اندر خون صاف کر نے کا عمل تیزی سے ٹھیک ہونے لگ جاتا ہے آہستہ آہستہ آپ کی کھانسی،نزلہ،بلغم کم ہو نا شروع ہو جاتے ہیں کام کرتے وقت آکسیجن کی کمی اور کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی کی وجہ سے جو سانس چڑھتا تھا وہ بھی ٹھیک ہو نا شروع ہو جاتا ہے اگر آپ سگریٹ نوشی کے بغیر ایک ہفتہ گزار لیں تو یوں سمجھیں کہ آپ نے آدھے سے بھی زیادہ سفر طے کرلیا ہے۔
جوں جوں وقت گزرتا جاتا ہے آپ کے سانس لینے کا عمل نارمل ہوتا جاتا ہے آپ کے پھیپھڑے بالکل ٹھیک ہو جاتے ہیں چھاتی کا انفکیشن،ٹی بی،نمونیا اور کینسر کا خطرہ ٹل جاتا ہے آپ کی طبعی عمر بڑھ جاتی ہے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے اس کے علاوہ نضام ہضم بھی کافی حد تک بحال ہو جاتا ہے اس طرح آپ نہ صرف خود مفید شہری بن جاتے ہیں بلکہ اپنے خاندان اور پورے معاشرے کے لیے بوجھ بننے کی بجائے کار آمدثابت ہوتے ہیں۔
آؤ عہد کریں کہ آج کے بعد نہ تو شو ق شوق میں خودسگریٹ نوشی کریں گے اور نہ ہی اپنے گھر یا فیملی سے یہ عادت سیکھیں گے اور نہ ہی ایسے دوستوں کی محفل میں بیٹھیں گے جو سگریٹ نوشی کرتے ہیں اور جن کے ساتھ بیٹھنے سے ہم سگریٹ نا پینے کے باوجودبھی ان کے دھوئیں سے بلا وجہ اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں یاد رکھیں! آج کی سگریٹ نوشی ہمیں کل تک چرس اور ہیروئن تک لے جاتی ہے جس کے بعد ہمارا جینا بے معنی ہو کر رہ جاتا ہے اور اس کا سارا نقصان ہماری فیملی کے علاوہ پورا معاشرہ اٹھاتا ہے۔
Post a Comment