کوکنگ آئل کی قیمت میں 12 روپے فی لٹر اضافہ ہو گیا
خدا جانے حکومت کی طرف سے قیمتیں کنٹرول کرنے کے دعوے کہاں مر کھپ گئے ہیں۔ ادھر حکومت ایک سوراخ بند کرتی ہے‘ اُدھر دوسرا سوراخ کھل جاتا ہے۔ بند دونوںسوراخ نہیں ہوتے۔ ایک دو کی بات ہوتی تو چلو صبر کر لیتے۔ یہاں تو پوری چھلنی سامنے ہے۔ کوئی سوراخ بند نہیں ہو رہا۔ آٹا‘ دال‘ چاول‘ چینی‘ گوشت‘ انڈے کے بعد اب گھی اور آئل یعنی کھانے کا تیل بھی بے لگام ہو رہا ہے۔ ہر طرف ’’نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز‘‘ والا معاملہ درپیش ہے۔ کہاں گئی وہ مرحومہ گڈ گورننس جس کے دعوے کرتے ہوئے زبان نہیں تھکتی تھی۔ سب وزیر مشیر مہنگائی کنٹرول کرنے کی بجائے مہنگائی کے حق میں دلائل دے رہے ہیں۔ صاف لگ رہا ہے کہ وہ عوام کے ساتھ نہیں‘ مہنگائی کے ساتھ ہیں۔ کھانے کا تیل پہلے ہی بہت مہنگا ہے‘ اب یکدم2 1 روپے لٹر اس کی قیمت بڑھ گئی۔ کسی کو معلوم نہیں کس نے بڑھائی‘ اس کا جواب کوئی نہیں۔ جلدہی بناسپتی گھی پر پابندی لگنے والی ہے۔ ابھی سے حکومت سوچ لے پھر کیا ہوگا۔ پھر تو کوکنگ آئل 500 روپے لٹر تک جا سکتا ہے جس کے بعد ’’گنجی کیا نہائے گی اور کیا نچوڑے گی‘‘ اب بھلا اتنے وزیر مشیر رکھنے کا کیا فائدہ۔ عوام تو مسائل اور مہنگائی کے گرداب میں دھنس رہے ہیں۔ اس لئے بہتر ہے سب وزیروں اور مشیروں کو فارغ کرکے صرف ایک وزیر مہنگائی بنایا جائے جو صرف اور صرف ملک کو مہنگائی کے چنگل سے نکال کر عوام کو ریلیف دینے کیلئے دن رات وقف کرے۔
Post a Comment