تھانے کی پریکٹس نہ ختم ہوجائے. ؟
ظالم وڈیروں کے مظالم بے نقاب کرکے مظلوم کا ساتھ نہیں دیتا کہیں وڈیرہ ناراض نہ ہوجائے. ؟
قبضہ مافیا کے خلاف نہیں لکھتا کیونکہ میں خود سرکاری اراضی پر قابض ہوں. ؟
ٹمبر مافیا کو کیسے بے نقاب کروں کیونکہ میں چوری شدہ سرکاری لکڑی میں حصہ دار ہوں. ؟
ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے خلاف کیسے خبریں شائع کرواؤں کیونکہ میں اتائی ڈاکٹر ہوں. ؟
برائی کے اڈوں کے خلاف کیوں لکھوں کہ میں منتھلی لیتا ہوں. ؟
علاقائی مسائل کیوں اجاگر کروں اس سے سیاستدان ناراض ہوں گے. ؟
ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک پر خاموش ہیں کیونکہ وہاں سے بڑے پیمانے پر مفت ادویات لیتا ہوں. ؟
ناجائز نفع کمانے والے بزنس مینوں کے خلاف کیسے لکھوں وہاں سے اسپیشل ڈسکاؤنٹ پر سودا سلف لیتا ہوں. ؟
ملاوٹ مافیا کو کیسے خبروں کی زینت بناؤں مجھے تو خالص چیزیں مل جاتیں. ؟
سود خوروں کو بے نقاب نہیں کرسکتا کیونکہ میں خود سودی کاروبار کرتا ہوں. ؟
کسانوں کا استحصال کرنی والے شوگر مافیا کو کیوں بے نقاب کروں میری گنے کی ٹرالی تو لائن لگے بغیر داخل ہوجاتی ہے. ؟
میرے پاس پریس کارڈ صرف اس لیے ہے کہ صحافت جیسے مقدس پیشے کی اوٹ میں چھپ کر ذاتی مفادات حاصل کروں. ؟
کیا میں باضمیر صحافی ہوں.؟
کیا میں اپنے پیشے سے مخلص ہوں.؟
کیا میں مقدس پیشے سے ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں؟
کیا میں قلم کی حرمت کا لحاظ کررہا ہوں؟
کیا میں عزت واحترام کے لائق ہوں؟
اگر نہیں تو پھر مجھے صحافت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ میں ایک قلم فروش اور ضمیر فروش انسان ہوں جسے صحافت جیسا مقدس پیشہ اپنے ماتھے پر بدنما دھبہ سمجھتا ہے۔
Post a Comment