ایک مفتی صاحب کہتے ہیں
کام کاج کو عیب مت سمجھیے ملازمت کی تلاش میں اپنے آپ کو کھپانے اور فارغ رہنے کی بجائے کوئی نہ کوئی کام کرلیجیے چاہے چھوٹا موٹا ہی کیوں نہ ہو میرے
ایک جاننے والے قاری صاحب ہیں جو مسجد میں مؤذن ہیں انکو عرصہ پانچ چھ سال سے جانتا ہوں ہمیشہ سے میں نے انہیں قرض میں ڈوبے دیکھا اور مہینہ ختم ہونے سے پہلے ہی اگلے ماہ کی تنخواہ وصول کرتے پایا
بہرحال کوئی دو تین ماہ قبل انہوں نے آنلائن تازہ سبزی کا کام شروع کیا منڈی سے تازہ سبزی خرید کر فیصل آباد میں گھروں میں سپلائی شروع کر دی
بس پھر کیا تھا
ماشاءاللہ دیکھتے ہی دیکھتے مؤذن صاحب کا ایسا کام چلا کہ آج مسجد انتظامیہ مجھے کہنے لگی
مفتی صاحب اب تو قاری صاحب کو بلا کر تنخواہ دینی پڑتی ہے کہ قاری صاحب اپنی تنخواہ لے لو ورنہ تو قاری صاحب پہلے ایڈوانس میں تنخواہ وصول کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد کے مقروض ہی رہتے تھے
نتیجہ محنت میں عظمت ہے
Post a Comment