قاری اسلم صاحب جن کے کمرے کی چھت آج تیز بارش کی وجہ سے گر گئی ہے
جس میں ان کے تین بیٹے. ایک بیٹی اور اہلیہ شہید ہو گئیں
ان کی اہلیہ ایک عالمہ فاضلہ خاتون تھیں اور مدرسہ دارلھدی میں ٹیچر تھیں ان کا رہائشی تعلق بوسال سے تھا قاری اسلم صاحب یہاں پھالیہ مدرسہ جامعہ فاروقیہ کی مسجد میں امام تھے اور یہ مکان مسجد انتظامیہ نے اپنے امام اور ان کی عالمہ اہلیہ کو عنایت فرمایا ہوا تھا جو ان کے بچوں کی تعلیم وتربیت میں مصروف تھے
آج جب اس گھر سے پانچ جنازے اکھٹے اٹھیں گے تو تمام مساجد کی انتظامیہ کے لیے یہ سوال لیکر اٹھیں گے کہ کیا آپ اپنے بچوں کے لئے بھی ایسا ہی گھر اور چھت پسند کرتے ہو جو اپنی مسجد کے امام اور خطیب کے لئے بنواتے ہو
کیا علمائے کرام یا ان کے بچوں کا حق نہیں کہ وہ محفوظ اور مضبوط گھروں میں رہیں
اللہ ہمارے معاشرے پر رحم فرمائے
قاری صاحب اور ان کے خاندان کو ان پانچ جنازوں کو ایک ساتھ اٹھانے کی ہمت حو صلہ اور صبر عطاء فرمائے اور ہماری شہید بہن اور اس کے چار پھولوں کو جنت الفردوس میں بلند ترین مقام عطاء فرمائے آمین
Post a Comment