Saturday, June 20, 2020

*عنوان : کرونا نے پولیو کا بھید کھول دیا*

*تحریر : سید ابو الحسن علی*

عنوان پڑھ کر آپ کی توجہ ایک  ایسی بیماری کی طرف گئی ہے جسے چار پانچ ماہ قبل تک ایک مخصوص گروہ نہایت مہلک بیماری ثابت کرتے نہیں تھک رہا تھا.. ان کی قطرہ پلانے والی مہم کی تیزی دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اگر کسی ماہ بچوں کو یہ قطرے نہیں پلائے گئے تو اگلے ماہ سینکڑوں بچے اپاہج ہوجائیں گے... قطرے پلانے کیلئے ایسے جبر سے کام لیا جارہا تھا جیسے آج کرونا کی خاطر لاک ڈاؤن کرانے اور ماسک پہننے پر زور زبردستی کی جارہی ہے.. ہر ماہ پولیو ٹیم تعلیمی اداروں اور مدارس میں بن بلائے مہمان کی طرح گھستی اور تدریسی عمل رکواکر قطرے پلاتی.. ادارے کی انتظامیہ ذرا ناگواری کا اظہار کرتی تو فورا پولیس بلانے کی دھمکیاں دی جاتیں..
لیکن یہ کیا کہ اب پولیو اور اس کے قطرے پوری دنیا سے ناپید ہو چکے ہیں.. پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر اب نہ کوئی پولیو کا اشتھار ہے.. نہ گلیوں میں گھومنے والا عملہ.. نہ قطرے پلانے کیلئے پولیس گردی... نہ سیاسی؛ سماجی اور مذہبی شخصیات کے قطروں کی اہمیت پر بیانات اور نہ کوئی دوسری سرگرمیاں .. یہ سب نہ ہونے کے باوجود مزے کی بات تو یہ ہیکہ نہ پولیو کی شکایت سامنے آئی نہ ہمارے اندازے کے مطابق سینکڑوں بچے اپاہج ہوئے.. سینکڑوں کیا دسیوں بھی نہیں نظر آئے بلکہ اب تک ایک کیس بھی کسی نے سنا ہو تو مجھے بتائے.. اب پولیو سے متعلق یہ حالت دیکھ کر اہل عقل کیا اندازہ لگائیں کہ پولیو کے نام پر کون سی مہم چلائی جارہی تھی اور کیوں چلائی جارہی تھی.. کوئی تو ان عالمی اداروں اور این جی اوز سے پوچھے کہ تمہاری وہ ہمدردیاں کہاں گئی جو ہمارے نونہالوں سے وابستہ تھیں...؟ کیا یہ ساری مہم فضول تھی یا پولیو کے قطروں کے مخالفین کا مؤقف درست تھا اور ہے ...

پولیو کے قطروں کو بھی ایک طبقہ مشکوک سمجھ کر اپنے بچوں کو پولیو ٹیم سے بچاتا رہا اور پھر بھی الحمد للہ فٹ فاٹ رہا اگرچہ انکو جھالت کے طعنے دینے میں کسی نے کوئی کسر نہ چھوڑی اور آج بھی ایک طبقہ کرونا کو گھاس نہیں ڈال رہا.. W. H. O کے اصولوں کو کافی و شافی نہیں مان رہا اور اپنے نماز؛ روزے اور کاروبار زندگی میں مگن ہے اور آللہ پر بھروسہ کیے ہوئے ہے. اس کے باوجود ماشاءاللہ ابھی تک صحت مند و توانا ہے. ان پر بھی پرانی روش کی طرح طعنے کسے جارہے ہیں.

میرا خیال ہیکہ اب ہماری عوام کو پولیو کی حقیقت و اہمیت سمجھ لینی چاہیے...

کل پولیو مہلک تھا.. آج کرونا مہلک ہے. نہ جانے آنے والا کل کیا مہلک لائے گا...جو کرونا کے  بھید کھول دے گا ؟

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only