Friday, October 2, 2020

گجرات۔ شہری کو خاتون کے ہمراہ پکڑ کر ہراساں کرنے اور رشوت لینے کا معاملہ

 

 ڈی پی اوگجرات عمر سلامت نے فوری نوٹس لیتے ہوئےشہری کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملوث پولیس اہلکاروں کو حوالات میں بند کر دیا ۔


 تفصیلات کے مطابق معظم عنائیت نے تھانہ رحمانیہ میں درخواست دی کہ کچھ عرصہ قبل اس کا موبائل فون پر صبا نامی لڑکی سے رابطہ ہوا جس سے ملنے کے لئے وہ گجرات آیا جہاں سے وہ لڑکی جس کا اصل نام سونیا ارشد تھا مجھے ائیر پورٹ رن وے کی جانب لی گئی اسی اثناء میں موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص آیا جس کے ہاتھ میں وائرلیس تھا نے مجھے روک لیا جس کا نام علی افضل معلوم ہوا نے پولیس کاروائی کی دھمکی دیتے ہوئے رقم کا مطالبہ کیا، اس دوران وہ اپنے چوکی انچارج ماڈل ٹاون سے ہدایات بھی لیتا رہااورمجھ سے بیس ہزار روپے وصول کر کے چھوڑ دیا اور بعد ازاں ASIسلیم،علی افضل،سونیا ارشد اور حسن نامی ملزمان نے دوبارہ بلیک میل کرتے ہوئے مزید رقم کا مطالبہ شروع کر دیا۔

ڈی پی او گجرات نے نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث دونوں ملازمان کو معطل کر دیا اور انکے خلاف مقدمہ درج کر کے حوالات میں بند کر دیا۔ گرفتار ہونے والے پولیس ملازمان میں انچارج چوکی ماڈل ٹاون ASIمحمد سلیم، کنسٹیبل علی افضل اور حسن نامی شخص شامل ہیں جبکہ ملزمہ سونیا ارشدکی گرفتاری کے لئے چھاپے جاری ہیں۔ 

ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ سونیا ارشد نامی خاتون سابقہ ریکارڈ یافتہ ہے اور اس نے پولیس ملازمان کو ساتھ ملایا ہوا ہے ۔ بذریعہ فون دوستی کر کے ملاقات کے بہانے بلا کر ریڈ کروا دیتی اور مذکورہ پولیس ملازمان کے ساتھ ملکر اس سے گرفتاری کا خوف دلا کر رقم بٹور لیتے بعد ازاں بذریعہ فون بلیک میل کرتے اور مزید رقم کا مطالبہ کیا جا تا۔ 

 ڈی پی او گجرات کا کہنا تھا کہ محکمہ کی بدنامی کا باعث بننے والے اہلکاروں کسی صورت برداشت نہ کیا جائے گا۔محکمہ میں موجود ایسی کالی بھیڑوں کو محکمہ سے ناصرف فارغ کیا جائے گا بلکہ انکے خلاف مقدمات بھی درج ہوں گئے۔شہری ایسے عناصر کی شکائیت بلا خوف و خطر رپورٹ کروائیں جرم ثابت ہونے پر قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only