*کیا آپ جانتے ہیں؟*
سر زمین عرب پر غزوۂ احد کو رونما ہوئے چھیالیس سال کا عرصہ گزر چکا تھا۔ حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی الله تعالی عنہ نے میدان احد کے درمیان سے ایک نہر کی کھدائی کا حکم دیا۔ کھدائی کے دوران شہدائے احد (رضی الله تعالی عنہم اجمعین) کی بعض قبریں کھل گئیں۔
اہل مدینہ منورہ اور دوسرے لوگوں نے دیکھا کہ شہدائے کرام (علیہم الرضوان) کے کفن سلامت ہیں اور بدن بھی تر و تازہ ہیں اور انہوں نے اپنے ہاتھ زخموں پر رکھے ہوئے ہیں۔ جب زخم سے ہاتھ اٹھایا جاتا تو تازہ خون نکل کر بہنے لگتا۔ یوں معلوم ہوتا تھا کہ سکون کی نیند سو رہے ہیں۔
*رضی الله تعالی عنہم اجمعین*
بحوالہ:
مدارج النبوۃ، جلد ۲، صفحہ ۱۳۵
طبقات ابن سعد، جلد ۳، صفحہ ٥٦٢
کتاب المغازی للواقدی، جلد ۱، ص ٢٦٧
سبل الهدی والرشاد، جلد ٤، صفحہ ۲۵۲
Post a Comment