ایک کے بعد ایک موت آج سید حسین دینہ میں دو سگے بھائ جان کی بازی ہار گئے مگر دونوں کے کرونا ٹیسٹ رپورٹ منفی تھی لواحقین اہل علاقہ کے ساتھ ساتھ پورے ضلع جہلم کی عوام میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے کہ یہ آخر ہو کیا رہا ہے بندہ بلکل ٹھیک ہسپتال جاتا ہے مگر واپس اس کی میت لائ جاتی ہے یہ موت کا بازار کون اور کیوں گرم کر رہا ہے ان دو بھائیوں کی وفات سے پہلے جہلم کے رہائشی کی والدہ جوکہ گردوں کے مرض میں مبتلاء تھی کو کرونا کا مریض ڈکلیئر کیا گیا جبکہ ان کی کرونا کی رپورٹ بھی نیگیٹیو تھی ان کی وفات کے بعد ان کی میت بھی لواحقین کے حوالے نہی کی جارہی تھی لواحقین کے احتجاج کرنے اور میڈیا کا اس نیوز کو منظر عام پر لانے کے بعد میت لواحقین کے حوالے کر دی گئ اس کے علاوہ جہلم کا رہائشی جوکہ دل کے دورہ کی وجہ سے وفات پاگیا اسے بھی کرونا کا مریض ظاہر کیا گیا جبکہ اس کی رپورٹس بھی نیگیٹیو تھیں اس کے لواحقین نے بھی احتجاج کیا اور میڈیا نے معملہ اٹھایا تو اس کی میت بھی لواحقین کے حوالے کر دی گئ اس سے قبل سوہاوہ کی ایک عورت جس کو کرونا کا مریض ڈکلیئر کیا گیا جس سے اس کی وفات ہوئ اس کی رپورٹس بھی منفی آئیں لواحقین نے احتجاج کیا تو میت دی دی گئ اس عورت کی وفات دل کے دورہ سے ہوئ تھی یہ ایک بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے قیمتی انسانی جانوں سے کھیلا جارہا ہے کون اور کیوں کر رہا ہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے عوام کو اس پر خاموش نہی بیٹھنا چاہیئے اٹھ کھڑے ہونا چاہیئے آج کسی کے پیارے گئے کل آپ کے بھی جاسکتے ہیں خدارا آواز اٹھائو اکٹھے ہو یہ جو جلاد انسانی جانوں سے کھیل رہیں ہیں یہ عوام کے آواز اٹھانے اور احتجاج کرنے پر ہی رکیں گے ورنہ یہ ڈرامہ چلتا رہے گا اور تم سہتے رہو گے اور اپنے پیاروں کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے دیکھتے رہو گے اللہ پاک سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے
|
نوائے صداقت |
Post a Comment