Sunday, July 5, 2020

*_✍🏻تحریری کلام خوشبوۓ رضا📖_*

*جب حسن تھا ان کا جلوہ نما انوار کا عالم کیا ہوگا*
*ہر کوئی فدا ہے بن دیکھے تو دیدار کا عالم کیا ہوگا*
*قدموں میں جبیں کو رھنے دو چہرے کا تصور مشکل ھے*
*جب چاند سے بڑھ کر ایڑی ھے تو رخسار کا عالم کیا ھوگا*
*اک سمت علی اک سمت ُعمر صدیق ِادھر عثمان ُادھر*
*ان جگمگ جگمگ تاروں میں ماہتاب کا عالم کیا ہو گا*
*جس وقت تھے خدمت میں ان کی ُابو بکر و ُعمر ُعثمان و علی*
*اس وقت رسول اکرم کے دربار کا عالم کیا ہوگا*
*چاہیں تو اشاروں سے اپنے کایا ہی پلٹ دیں دنیا کی*
*یہ شان ہے ان کے ُغلاموں کی تو سرکار کا عالم ہو گا*
*کہتے ہیں عرب کے َذروں پر انوار کی بارش ہوتی ہے*
*اے نجم نہ جانے طیبہ کے ُگلزار کا عالم کیا ہوگا*

*اللهم صل على سيدنا محمد النبي الأمي*
*وعلى آلہ وازواجہ واھل بیتہ واصحٰبہ* *وبارك وسلم ❤*

Post a Comment

مشہورموضوعات

...
آپکی پسند کےمطابق چیزیں

Whatsapp Button works on Mobile Device only